کراچی (ایم وائے کے نیوز ٹی وی) سوشل میڈیا پر گردش کرتی ویڈیوز اور تصاویر میں ایک نئے اور "جدید ڈیزائن” کے ہزار روپے کے کرنسی نوٹ نے تہلکہ مچا دیا ہے۔ ویڈیوز میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ یہ نوٹ اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے جاری کیا ہے۔ تاہم اسٹیٹ بینک نے ایسی تمام خبروں کو قطعی طور پر بے بنیاد اور من گھڑت قرار دے دیا ہے۔
اس مبینہ "نئے” نوٹ کی ویڈیوز گزشتہ 24 گھنٹوں میں ایک کروڑ سے زائد بار دیکھی جا چکی ہیں۔ خاص طور پر ٹک ٹاک اور دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر صارفین اسے حقیقت سمجھ کر آگے شیئر کر رہے ہیں، جس سے عوام میں ایک نیا تاثر جنم لے رہا ہے کہ شاید پاکستان میں نئی کرنسی متعارف کرائی جا رہی ہے۔ دلچسپ امر یہ ہے کہ ایک سوشل میڈیا صارف نے یہاں تک دعویٰ کر دیا کہ یہ نوٹ دراصل اُس نے 2024ء میں خود ڈیزائن کیا تھا، جو یہ ثابت کرتا ہے کہ یہ تصویر جعلی اور کمپیوٹر گرافکس کا نتیجہ ہے۔
اس تمام صورتحال کے پیش نظر اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے فوری ردعمل دیتے ہوئے باضابطہ بیان جاری کیا ہے۔ مرکزی بینک کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والا یہ نوٹ مکمل طور پر جعلی ہے اور اسٹیٹ بینک نے اس طرز کا کوئی نیا کرنسی نوٹ جاری نہیں کیا۔ اسٹیٹ بینک نے مزید واضح کیا کہ جب بھی کوئی نیا کرنسی نوٹ یا سیریز جاری کی جاتی ہے، تو اس کا باقاعدہ اعلان کیا جاتا ہے، جسے بینک کی آفیشل ویب سائٹ، سوشل میڈیا چینلز اور قومی میڈیا کے ذریعے عوام تک پہنچایا جاتا ہے۔ اس کے برعکس، سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والے کسی بھی کرنسی نوٹ کی تصویر یا ویڈیو کو "اصلی” تصور کرنا نہایت خطرناک ہو سکتا ہے۔
مرکزی بینک نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ سوشل میڈیا پر موجود گمراہ کن مواد سے ہوشیار رہیں اور صرف مصدقہ ذرائع سے حاصل شدہ معلومات پر انحصار کریں۔ اسٹیٹ بینک نے خبردار کیا ہے کہ جعلی کرنسی کی تیاری، تقسیم اور ترویج ایک سنگین قانونی جرم ہے جس پر سخت کارروائی کی جائے گی۔