کراچی کے علاقے ڈیفنس فیز 6 میں فلیٹ سے مردہ حالت میں برآمد ہونے والی اداکارہ حمیرا اصغر کی موت سے متعلق تحقیقات میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے۔ ڈی آئی جی ساؤتھ اسد رضا نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ پولیس تفتیش کے مطابق حمیرا کی موت ممکنہ طور پر 7 اکتوبر 2024 کو واقع ہوئی۔
ڈی آئی جی ساؤتھ کا کہنا تھا کہ لاش کی حالت سے معلوم ہوتا ہے کہ بدبو پیدا ہونے کا عمل 5 سے 40 دن کے درمیان جاری رہتا ہے، تاہم خاص بات یہ ہے کہ اتنے عرصے کے دوران اس فلیٹ کے ہمسائے بھی اپنے فلیٹ میں موجود نہیں تھے۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ فلیٹ کے ساتھ والا یونٹ بھی کافی عرصے سے خالی پڑا تھا، جبکہ جس کمرے میں اداکارہ کی لاش موجود تھی، اس کے واش روم کی کھڑکی کھلی تھی، جس سے غالباً بدبو باہر نکلتی رہی اور کسی کو شک نہیں ہوا
اسد رضا نے کہا کہ حمیرا کی نقل و حرکت کے حوالے سے معلومات ملی ہیں کہ وہ اکثر کراچی اور لاہور کے درمیان سفر کرتی تھیں، لہٰذا فلیٹ کے مکینوں اور عملے نے شاید یہ سمجھا کہ وہ لاہور گئی ہوئی ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ فلیٹ کی مینجمنٹ کمیٹی، چوکیدار اور پڑوسیوں کو بھی شاملِ تفتیش کیا جائے گا تاکہ معلوم ہو سکے کہ اس طویل خاموشی کے دوران کسی کو شک کیوں نہ ہوا۔ ڈی آئی جی نے بتایا کہ 7 اکتوبر کے بعد چوکیدار نے ایک بار حمیرا کو فون کیا لیکن کوئی جواب نہ ملا۔ اسی عرصے میں ان کے ایک قریبی دوست نے بھی کال کی لیکن رابطہ نہ ہو سکا۔ پولیس کو یہ شبہ ہے کہ واقعہ 7 اکتوبر کو پیش آیا اور یہی وہ دن ہو سکتا ہے جب حمیرا اصغر اپنی زندگی کی آخری سانسیں لے چکی تھیں۔
واضح رہے کہ حمیرا کی لاش 8 جولائی 2025 کو اُس وقت دریافت ہوئی جب مالک مکان نے کرائے کی عدم ادائیگی پر عدالت سے رجوع کیا اور عدالتی بیلف کے ہمراہ فلیٹ کا دروازہ توڑا گیا۔ ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق لاش مکمل طور پر سڑ چکی تھی، جس سے معلوم ہوتا ہے کہ موت کو 8 سے 10 ماہ کا عرصہ گزر چکا ہے۔