آذربائیجان کے شہر خانکیندی میں جاری 17ویں ای سی او (اکنامک کوآپریشن آرگنائزیشن) سربراہی اجلاس کے دوران وزیراعظم پاکستان شہباز شریف اور ایران کے نو منتخب صدر ڈاکٹر مسعود پیزشکیان کے درمیان ایک اہم اور معنی خیز ملاقات ہوئی، جس میں دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات، خطے میں امن و استحکام، اور اسرائیلی جارحیت کے تناظر میں حالیہ علاقائی صورتِ حال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ملاقات نہایت خوشگوار ماحول میں ہوئی، جس میں دونوں رہنماؤں نے پاک ایران تعلقات کی موجودہ سطح پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے تمام شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مزید وسعت دینے پر اتفاق کیا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے گزشتہ ملاقات میں کیے گئے فیصلوں پر ہونے والی پیش رفت کو سراہتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تعاون نہ صرف دوطرفہ مفاد بلکہ پورے خطے کے امن و ترقی کیلئے ناگزیر ہے۔ ملاقات میں اسرائیل کی جانب سے ایران کے خلاف جاری بلاجواز جارحیت کے تناظر میں ابھرتی ہوئی علاقائی صورتِ حال بھی زیرِ بحث آئی۔ وزیراعظم شہباز شریف نے ایرانی قیادت کی دانشمندانہ حکمت عملی، بالخصوص حالیہ بحران کے دوران جنگ بندی کے فیصلے کو قابلِ تحسین قرار دیا۔ انہوں نے زور دیا کہ پاکستان ایران کے ساتھ مل کر مذاکرات اور سفارت کاری کے ذریعے خطے میں امن کے فروغ کیلئے اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔
وزیراعظم نے ایران کے عوام اور قیادت کے ساتھ پاکستان کی غیر متزلزل یکجہتی کو دہراتے ہوئے واضح کیا کہ عالمی سطح پر بھی پاکستان نے ہمیشہ ایران کے اصولی موقف کی حمایت کی ہے اور آئندہ بھی حمایت جاری رکھے گا۔ انہوں نے ایرانی صدر کو ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے لیے خصوصی نیک خواہشات اور مبارکباد کا پیغام بھی پہنچایا۔ صدر پیزشکیان نے اس موقع پر پاکستان کی جانب سے حالیہ کشیدہ حالات میں ایران کی حمایت پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا سفارتی کردار خطے میں کشیدگی کم کرنے کے لیے انتہائی اہمیت رکھتا ہے۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ایران پاکستان کے ساتھ اپنے تمام شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مزید فروغ دینے کے لیے تیار ہے۔