پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن کے 26 معطل ارکانِ اسمبلی کے خلاف نااہلی ریفرنسز پر کارروائی کا باقاعدہ آغاز کر دیا گیا ہے۔ اسپیکر پنجاب اسمبلی کو ان 26 ارکان کے خلاف اسمبلی حکام کی جانب سے تیار کردہ ریفرنس موصول ہو چکا ہے، جس کے بعد اس معاملے پر آئینی کارروائی کا آغاز ہو رہا ہے۔
اسپیکر کے ترجمان کے مطابق، اسپیکر ملک احمد خان نے تمام معطل ارکان کو اپنا مؤقف پیش کرنے کا موقع دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سلسلے میں ان ریفرنسز پر باقاعدہ سماعت 11 جولائی کو صبح 11 بجے اسپیکر چیمبر میں ہوگی۔ اسپیکر آئین کے تحت 30 روز کے اندر اندر نااہلی ریفرنسز پر فیصلہ کرنے کے پابند ہیں۔ اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان نے اس حوالے سے واضح کیا کہ آئین کے آرٹیکل 10 اے کے تحت ہر رکن کو منصفانہ سماعت اور دفاع کا مکمل موقع دیا جائے گا، اور کسی کے ساتھ زیادتی نہیں ہوگی۔ ان کا کہنا تھا کہ تمام ارکان کو آئینی دائرہ کار میں رہتے ہوئے اپنا دفاع پیش کرنے کی مکمل اجازت دی جائے گی۔
یاد رہے کہ 27 جون کو پنجاب اسمبلی کے ایک ہنگامہ خیز اجلاس کے دوران اپوزیشن ارکان کی جانب سے شدید شور شرابہ، نعرے بازی اور مبینہ طور پر ایوان میں توڑ پھوڑ کی گئی تھی۔ اس واقعے کے بعد اسپیکر نے 26 ارکان کی رکنیت معطل کرتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ ان کے خلاف نااہلی کے لیے ریفرنس الیکشن کمیشن کو بھیجا جائے گا۔