پاکستان کی عالمی سطح پر بڑھتی ہوئی سفارتی کامیابیاں اب ناقدین کو بھی اعتراف پر مجبور کر رہی ہیں۔ بھارت کے معروف دفاعی تجزیہ کار پراوین ساہنی نے کھلے الفاظ میں پاکستان کی خارجہ پالیسی، عسکری قوت اور جغرافیائی اہمیت کی تعریف کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر پاکستان اپنی حکمرانی بہتر کر لے تو ترقی کی راہیں کھل سکتی ہیں۔
یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب امریکی صحافی جیکسن ہینکل نے ایک اہم دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ روس نے مبینہ طور پر پاکستان کو برکس (BRICS) کا مستقل رکن بننے کی پیشکش کر دی ہے۔ اس دعوے پر ردِعمل دیتے ہوئے پراوین ساہنی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ (سابقہ ٹوئٹر) پر پیغام جاری کیا، جس میں کہا:
’’جیسا کہ میں پہلے ہی کہہ چکا ہوں، پاکستان کو تینوں بڑی عالمی طاقتوں — چین، امریکہ اور روس — کی حمایت حاصل ہے۔‘‘
پراوین ساہنی نے مزید کہا:
’’اگر پاکستان اپنی گورننس کو درست کر لے تو اس کی ترقی کی راہ میں کوئی بڑی رکاوٹ نہیں، کیونکہ پاکستان کے پاس مضبوط عسکری قوت، بہترین جغرافیہ اور مہمان نوازی جیسی عالمی سطح پر مؤثر سافٹ پاور موجود ہے۔‘‘
یہ بیان پاکستان کی حالیہ بین الاقوامی سفارتی کوششوں کی کامیابیوں کا اعتراف سمجھا جا رہا ہے، خاص طور پر ایسے وقت میں جب عالمی فورمز پر پاکستان کا کردار مزید فعال اور متحرک ہوتا جا رہا ہے۔