کراچی (ایم وائے کے نیوز) پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ، جو گزشتہ کئی ماہ سے سرپلس رہا، ایک مرتبہ پھر خسارے کا شکار ہو گیا ہے۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق مئی 2025 میں کرنٹ اکاؤنٹ 10 کروڑ 30 لاکھ ڈالر خسارے میں چلا گیا، جب کہ اپریل میں یہی اکاؤنٹ 4 کروڑ 70 لاکھ ڈالر سرپلس میں تھا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ تجارتی خسارے میں اضافے نے کرنٹ اکاؤنٹ پر دباؤ ڈالا ہے، جس کی وجہ سے مثبت رجحان دوبارہ منفی میں تبدیل ہو گیا ہے۔ تاہم رواں مالی سال کے ابتدائی 11 ماہ میں مجموعی طور پر کرنٹ اکاؤنٹ تاحال ایک ارب 81 کروڑ ڈالر سرپلس رہا ہے، جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں ایک ارب 57 کروڑ ڈالر کے خسارے کے مقابلے میں نمایاں بہتری ہے۔
ماہرین کے مطابق کرنٹ اکاؤنٹ کی بہتری کا دارومدار درآمدات و برآمدات میں توازن اور ترسیلات زر کے تسلسل پر ہے، اور آئندہ مہینوں میں تجارتی پالیسیوں میں استحکام اس خسارے کو دوبارہ سرپلس میں تبدیل کر سکتا ہے۔