لاہور (ایم وائے کے نیوز ٹی وی) — لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے انکم ٹیکس آرڈیننس کی متنازع شق 37AA کے خلاف آج بھرپور ہڑتال کی کال دے دی ہے، جس میں ملک گیر شٹر ڈاؤن اور پہیہ جام کی اپیل کی گئی ہے۔ لاہور کی تاجر برادری نے اس فیصلے کو حکومت کے خلاف ایک اجتماعی احتجاج قرار دیا ہے، جو مہنگائی، سخت ٹیکس پالیسیوں اور کرپشن کے خلاف ان کی آخری کوشش ہے۔
لاہور چیمبر کے صدر میاں ابوذر شاد نے سخت الفاظ میں کہا کہ کاروباری طبقے کو ظالمانہ پالیسیوں کے ذریعے دیوار سے لگایا جا رہا ہے، اور اب تاجر برادری مجبوری کی اس انتہا پر پہنچ چکی ہے جہاں ہڑتال ان کا واحد راستہ بن چکی ہے۔ انہوں نے انکم ٹیکس آرڈیننس کی شق 37AA کو ’’کالا قانون‘‘ قرار دیا، جو بقول ان کے، ملک کی صنعت و تجارت کو مکمل تباہی کی طرف لے جا رہا ہے۔ میاں ابوذر شاد نے مزید کہا کہ پالیسیاں وہ لوگ بنا رہے ہیں جن کے پاس دوہری شہریت ہے اور جنہوں نے پاکستانیوں کے 200 ارب ڈالر بیرون ملک چھپا رکھے ہیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر کسی ایک تاجر کے ساتھ بھی زیادتی ہوئی تو ملک بھر کے تاجر سڑکوں پر نکل آئیں گے۔
سابق صدر لاہور چیمبر اور سارک چیمبر کے نائب صدر میاں انجم نثار نے بھی حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ کاروبار کرنا اب ’’ناممکن‘‘ بنا دیا گیا ہے، اور ایف بی آر کی حالیہ بجٹ تجاویز تاجر برادری کے لیے ناقابلِ قبول ہیں۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ لاہور میں رشوت کی تقسیم پر ایف بی آر افسران کے درمیان جھگڑا اتنا بڑھ گیا کہ بندوقیں نکل آئیں، جو اس ادارے کی بگڑتی ہوئی حالت کی غمازی کرتا ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ جب سیاستدانوں کے لیے 50 کروڑ سے زائد کرپشن پر نیب کا کیس بنتا ہے تو تاجروں کو صرف 5 کروڑ کے شبہ پر گرفتار کیوں کیا جاتا ہے؟ انہوں نے اس ’’دوہرے معیار‘‘ کو ناقابل برداشت قرار دیا۔
چیمبر کے سینئر نائب صدر انجینئر خالد عثمان نے خبردار کیا کہ اگر فوری طور پر مسائل کا حل نہ نکالا گیا تو تاجر برادری غیر معینہ مدت کی ملک گیر ہڑتال پر مجبور ہو جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ آج ملک بھر میں شٹر ڈاؤن اور پہیہ جام ہڑتال ہوگی تاکہ حکومت کو واضح پیغام دیا جا سکے۔ لاہور چیمبر کے سابق صدر محمد علی میاں نے اس موقع پر کہا کہ چیمبر کی تاریخ میں پہلی بار تمام تنظیمیں اس قدر اتحاد اور مضبوطی سے حکومت کے خلاف کھڑی ہوئی ہیں، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ تاجر برادری اب مزید ظلم برداشت کرنے کو تیار نہیں۔ پی بی جی کے چیئرمین علی حسام اصغر نے کہا کہ یہ کسی کی ذاتی دشمنی نہیں بلکہ پورے تاجر طبقے کے اجتماعی مفاد کی جنگ ہے۔
ادھر پاکستان ٹریڈرز اینڈ مینوفیکچررز الائنس کے مرکزی صدر وقار علی نے بھی اپنی سپریم کونسل اور دیگر تنظیموں کے ہمراہ آج لاہور کی تمام مارکیٹیں بند رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ انجمن تاجران برانڈرتھ روڈ کے صدر شیخ عبدالرب اور انجمن تاجران رحمان گلیاں کے صدر شیخ محمد یونس سمیت کئی دیگر تاجر تنظیموں نے بھی ہڑتال کی بھرپور حمایت کا اعلان کیا ہے۔ تاجر برادری کا کہنا ہے کہ اگر حکومت نے ہوش کے ناخن نہ لیے تو یہ احتجاج ایک شدید عوامی تحریک میں تبدیل ہو سکتا ہے۔