ممبئی (ایم وائے کے نیوز ٹی وی) بالی وڈ کی چکاچوند دنیا میں ایک اور ستارہ ہمیشہ کے لیے خاموش ہو گیا۔ 79 سالہ لیجنڈری اداکار دھیرج کمار جو کئی دہائیوں سے فلم و ٹی وی ناظرین کے دلوں پر راج کرتے رہے آج ممبئی کے ایک مقامی اسپتال میں دوران علاج دنیا سے رخصت ہو گئے۔
خاندانی ذرائع کے مطابق دھیرج کمار گزشتہ روز سے اسپتال میں زیرِ علاج تھے اور ان کی طبیعت اچانک بگڑنے کے بعد انہیں وینٹی لیٹر پر منتقل کیا گیا۔ ڈاکٹروں کی تمام تر کوششوں کے باوجود، اداکار جانبر نہ ہو سکے۔ ان کے انتقال کی تصدیق کے بعد بالی وڈ اور شوبز انڈسٹری میں گہرے دکھ کی لہر دوڑ گئی ہے۔ دھیرج کمار نے اپنے فنی سفر کا آغاز 1965 میں کیا اور جلد ہی اپنی جاندار اداکاری کے باعث فلم بینوں کے دلوں میں جگہ بنا لی۔ انہوں نے نہ صرف ہندی سنیما میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا بلکہ 1970 سے 1984 کے درمیان 21 پنجابی فلموں میں بھی مرکزی کردار ادا کر کے علاقائی سنیما میں اپنی انفرادیت قائم کی۔ ان کی نمایاں فلموں میں "راتوں کا راجہ”، "روٹی، کپڑا اور مکان” اور "سونو نیگم” جیسے اہم پراجیکٹس شامل ہیں۔
دھیرج کمار نے صرف بڑے پردے تک خود کو محدود نہیں رکھا، بلکہ چھوٹے پردے پر بھی اپنی موجودگی کو بھرپور انداز میں منوایا۔ درجنوں مقبول ٹی وی ڈراموں میں ان کی جاندار پرفارمنس نے انہیں گھر گھر میں معروف بنا دیا۔ انہوں نے ٹی وی انڈسٹری میں اپنی پروڈکشن کمپنی بھی قائم کی جس کے ذریعے متعدد معیاری ڈرامے اور پروگرامز پیش کیے گئے۔اداکار کی وفات پر بھارتی فلم انڈسٹری، سیاستدانوں، مداحوں اور ساتھی فنکاروں نے گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔ کئی معروف شخصیات نے سوشل میڈیا پر ان کے ساتھ گزارے گئے لمحات، تصاویر اور پیغامات شیئر کرتے ہوئے انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔
دھیرج کمار ایک ایسا فنکار تھا جس نے ہر کردار میں جان ڈال دی۔ چاہے وہ سلور اسکرین کا رومانوی ہیرو ہو یا چھوٹے پردے کا سنجیدہ بزرگ، ان کی اداکاری نے ناظرین کو ہمیشہ متاثر کیا۔ ان کا انتقال بھارتی سنیما کے ایک سنہری باب کا اختتام ہے۔