نئی دہلی (ایم وائے کے نیوز) — ایلون مسک کے والد ایرول مسک نے اپنے بیٹے اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان جاری تنازعے کو محض "الفا مردوں کا ٹکراؤ” قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ جھگڑا چند دنوں میں ختم ہو جائے گا۔
دہلی ایئرپورٹ کے لاونج میں العربیہ انگلش سے گفتگو کرتے ہوئے ایرول مسک نے اس سوشل میڈیا جھڑپ کو "تھوڑا سا احمقانہ” قرار دیا اور بتایا کہ طاقت کے اعلیٰ عہدوں پر بیٹھے افراد بھی ذہنی دباؤ اور تھکن کی وجہ سے اس طرح کے ردعمل ظاہر کر سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جب لوگ شدید ذہنی دباؤ میں ہوتے ہیں تو ایک موقع آتا ہے جب وہ پھٹ پڑتے ہیں، اور اقتدار کی اعلیٰ سطح پر بھی باہمی ہم آہنگی قائم کرنا مشکل ہوتا ہے۔ ایرول مسک نے تصدیق کی کہ ایلون مسک کو اس بات کی فکر ہے کہ ڈیموکریٹک پارٹی مالی مراعات کے ذریعے قانون سازی پر اثر انداز ہو رہی ہے، اور یہی مسئلہ اس تنازع کی وجہ بنا۔ تاہم، ان کا خیال ہے کہ ایلون اور ٹرمپ کے درمیان کشیدگی وقتی نوعیت کی ہے اور جلد ختم ہو جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ انہوں نے ایلون کو پیغام بھیجا ہے کہ "یہ معاملہ ختم کر دو۔”
جہاں تک ایلون مسک کی طرف سے ٹرمپ پر جیفری ایپسٹین کی فائلز کا حوالہ دے کر حملے کا تعلق ہے، ایرول مسک نے اسے ایک "احمقانہ غلطی” قرار دیا اور کہا کہ یہ حکمت عملی نہیں بلکہ ذہنی دباؤ کا نتیجہ تھا۔ ایرول مسک کا کہنا تھا کہ کوئی بھی مکمل معصوم نہیں ہوتا اور یہ جھگڑا محض "ہاتھیوں یا الفا مردوں کے آپس میں ٹکراؤ” کی مثال ہے۔
انہوں نے بتایا کہ حال ہی میں امریکہ کا تین ہفتے کا دورہ مکمل کیا ہے جہاں عوامی حمایت زیادہ تر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ نظر آتی ہے۔ ایرول مسک کے مطابق "میں کہوں گا کہ 80 فیصد لوگ ٹرمپ کے ساتھ ہیں، لیکن حقیقت میں تو 100 فیصد حمایت ہے۔”