(ایم وائے کے نیوز ٹی وی) ہینلے اینڈ پارٹنرز کی جانب سے جولائی سے دسمبر 2025 کی دوسری ششماہی کے لیے جاری کردہ پاسپورٹ انڈیکس نے ایک بار پھر دنیا کے طاقتور اور کمزور ترین پاسپورٹس کی درجہ بندی سامنے رکھ دی ہے، جس میں حیران کن طور پر تین ایشیائی ممالک ٹاپ پوزیشنز پر قابض ہیں، جبکہ پاکستان کا پاسپورٹ بدستور کمزور ترین رینکنگ میں شامل ہے۔
رپورٹ کے مطابق، سنگاپور کا پاسپورٹ دنیا کا سب سے طاقتور پاسپورٹ قرار پایا ہے، جس کے حامل افراد کو 193 ممالک میں بغیر ویزا سفر کی سہولت میسر ہے۔ یہ مسلسل دوسرا موقع ہے جب سنگاپور اس مقام پر موجود ہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس ملک کی سفارتی ساکھ اور عالمی اعتماد کتنی مستحکم ہو چکی ہے۔ دوسرے نمبر پر دو اور ایشیائی ممالک جاپان اور جنوبی کوریا ہیں، جن کے شہری 190 ممالک میں ویزا فری یا ویزا آن ارائیول کی سہولت سے مستفید ہو سکتے ہیں۔ ان دو ملکوں کی سفارتی طاقت، عالمی شراکت داری اور مضبوط معاہدات ان کی اس پوزیشن کی عکاسی کرتے ہیں۔
تیسری پوزیشن ڈنمارک، فن لینڈ، فرانس، جرمنی، آئرلینڈ، اٹلی اور اسپین نے مشترکہ طور پر حاصل کی ہے، جن کے شہری 189 ممالک تک رسائی رکھتے ہیں۔ ان ممالک کے بعد بیلجیم، آسٹریا، لگسمبرگ، ناروے، پرتگال اور سویڈن ہیں جو چوتھی پوزیشن پر رہے، اور ان کے پاسپورٹ 188 ممالک میں رسائی فراہم کرتے ہیں۔ پانچویں نمبر پر یونان، نیوزی لینڈ اور سوئٹزرلینڈ آتے ہیں، جن کے شہری 187 ممالک میں بغیر ویزا سفر کر سکتے ہیں۔
دوسری جانب وہ ممالک بھی نمایاں رہے جنہوں نے پچھلے چند برسوں میں تیزی سے ترقی کی ہے۔ ان میں متحدہ عرب امارات سر فہرست ہے، جس کا پاسپورٹ اب آٹھویں نمبر پر پہنچ چکا ہے۔ صرف ایک دہائی میں 34 درجے بہتری کے ساتھ یو اے ای نے دنیا بھر میں اپنی سفارتی ویزا پالیسیوں کو نئی بلندیوں تک پہنچا دیا ہے۔ اسی طرح چین نے بھی قابلِ ذکر پیش رفت کی ہے، جس نے پچھلے 10 سال میں 34 درجے بہتری کے ساتھ اب 60 ویں پوزیشن حاصل کر لی ہے۔ یہ ظاہر کرتا ہے کہ عالمی سطح پر چین کا اثرورسوخ بڑھ رہا ہے، خواہ وہ سیاسی ہو، تجارتی ہو یا سفارتی۔
لیکن جہاں طاقتور پاسپورٹس ترقی کی نشانیاں بنے ہوئے ہیں، وہیں بدقسمتی سے پاکستان اب بھی دنیا کے کمزور ترین پاسپورٹس میں شامل ہے۔ ہینلے انڈیکس کے مطابق پاکستانی پاسپورٹ 96ویں نمبر پر ہے اور یہ درجہ یمن اور صومالیہ کے ساتھ مشترکہ ہے۔ پاکستانی شہری صرف 32 ممالک میں ویزا فری یا ویزا آن ارائیول کی سہولت رکھتے ہیں، جو کہ عالمی اوسط کے مقابلے میں انتہائی کم ہے۔ پاکستان سے نیچے صرف عراق (97)، شام (98) اور افغانستان (99) ہیں، جن کے پاسپورٹس کو دنیا کے سب سے محدود قرار دیا گیا ہے۔ پاکستان سے کچھ درجے اوپر نیپال اور لیبیا (95)، فلسطین، اریٹیریا، بنگلادیش (94)، شمالی کوریا (93)، سوڈان (92) اور سری لنکا و ایران (91) موجود ہیں، جو کہ خطے میں پاکستان کی تشویشناک صورتحال کو اجاگر کرتے ہیں۔
یہ رینکنگ صرف سفری سہولیات کی بنیاد پر نہیں بلکہ اس بات کی بھی عکاسی کرتی ہے کہ کوئی ملک دنیا کے دیگر ممالک کے ساتھ کتنا مضبوط، قابلِ اعتبار اور مؤثر سفارتی تعلق رکھتا ہے۔ کمزور پاسپورٹ کا مطلب عالمی سطح پر کمزور سفارتی رتبہ، کم تجارتی تعلقات، اور شہریوں کے لیے محدود بین الاقوامی مواقع ہیں۔ پاکستان کی بدترین پوزیشن کئی سوالات کو جنم دیتی ہے: کیا ہماری خارجہ پالیسی میں اصلاح کی ضرورت ہے؟ کیا سفارتی معاہدات اور عوامی رابطے بڑھا کر پاکستانی شہریوں کو بہتر عالمی رسائی دی جا سکتی ہے؟