موسم سرما میں کورونا کی پانچویں لہر آسکتی ہے

اسلام آباد(ویب ڈیسک) پاکستان کو اس سال موسم سرما میں کورونا وائرس کی پانچویں لہر کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے کیونکہ لوگوں نے فیس ماسک کا استعمال چھوڑ دیا ہے، وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے اس بات کا انکشاف کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ خطرناک ہے۔
ڈاکٹر سلطان نے کہا کہ حکومت نے ویکسینیشن کے اہداف کسی حد تک حاصل کر لیے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں اب بھی لاکھوں افراد کو کورونا وائرس کے خلاف ویکسینیشن کی ضرورت ہے، انہوں نے مزید کہا کہ یہ لوگ سب سے زیادہ خطرے میں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مجموعی طور پر، ملک میں 150 ملین سے زیادہ لوگوں کو ٹیکے لگانے کی ضرورت ہے۔ اب تک 26 فیصد کو مکمل طور پر ٹیکہ لگایا جا چکا ہے اور 20 فیصد مزید افراد کو ایک خوراک ملی ہے۔ ڈاکٹر سلطان نے کہا کہ دوسری خوراک کووِڈ سے تحفظ کے لیے ضروری ہے اور لوگوں کو “مکمل طور پر ویکسین لگوانے” کی تلقین کی۔
ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ کوویڈ 19 کے کیسز میں تیزی سے کمی کے باوجود اگر ویکسینیشن کی رفتار میں اضافہ نہ کیا گیا تو کورونا وائرس کی پانچویں لہر پاکستان کو متاثر کر سکتی ہے۔
“اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ کووِڈ کی کوئی پانچویں لہر نہ ہو، ہمیں ویکسینیشن کے مقرر کردہ اہداف کو پورا کرنا ہوگا۔”
انہوں نے مزید کہا کہ اگر آبادی کے ایک بڑے حصے کو ویکسین نہیں دی گئی تو ہم خطرے کا شکار رہیں گے۔

ڈینگی کے کیسز پر قابو پانے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

ڈینگی کیسز میں اضافے کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ڈینگی وائرس میں تین سے چار عوامل شامل ہیں۔ مچھروں کے علاوہ موسمیاتی تبدیلی، حفظان صحت اور قوت مدافعت بھی کیسز کی تعداد میں کردار ادا کرتی ہے۔
ڈاکٹر سلطان نے کہا کہ 10 سال قبل لاہور میں ڈینگی کی خطرناک لہر آئی تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہر چند سال بعد ڈینگی وائرس کی لہر آتی ہے۔
ڈینگی پر قابو پانے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں لیکن پبلک ہیلتھ ورکرز کی تعداد محدود ہے۔ بنیادی صحت کا نظام ایک تنظیمی ڈھانچے کے طور پر موجود نہیں ہے اور اس سلسلے میں مزید کام کرنے کی ضرورت ہے۔

مچھر کے کاٹنے سے بچنے کے لیے احتیاطی تدابیر

نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ نے ڈینگی کیسز پر قابو پانے کے لیے ایڈوائزری جاری کی ہے کیونکہ ملک بھر میں بالخصوص راولپنڈی، لاہور اور کراچی کے بڑے شہروں میں یہ تعداد مسلسل بڑھ رہی ہے۔
تحقیقی ادارے نے لوگوں پر زور دیا ہے کہ وہ مچھروں کے کاٹنے سے بچنے کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔
پوری آستین کی قمیضیں پہنیں۔
مچھرسے بچاؤ کے لیے لوشن استعمال کریں۔
کھڑکیوں، دروازوں اور دیگر راستوں پر جالی لگائیں ۔
بستر پر پیراسائٹ نیٹ کا استعمال کریں۔

nadeem web

Recent Posts

صنم جاوید اور شاہ محمود نے کاٖغذات نامزدگی مسترد ہونے کا فیصلہ چیلنج کر دیا

کاغذات نامزدگی مسترد ہونے پر صنم جاوید سمیت دوسرے کارکنوں نے بھی فیصلہ ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا۔تفصیلات کے…

3 weeks ago

فری لانسرز کو نگران حکومت کی جانب سے بڑی سہولت فراہم کر دی گئی

پاکستان میں بے روزگاری عروج پر ہے۔ ایسے میں فری لانسنگ کا رجحان تیزی اختیار کر گیا، خاص کر کورونا…

3 weeks ago

عمران خان سماعت کے دوران آبدیدہ ہو گئے

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان اڈیالہ جیل میں قید ہیں جہاں ان کے خلاف مقدمات…

3 weeks ago

حکومت کی جانب سے کسانوں کو بڑی سہولت ملے گی

زراعت کا ملکی معیشت میں اہم کردار ہے۔ زراعت کا تعلق کسان سے ہے۔ اگر کسان خوشحال ہو گا تو…

3 weeks ago

سپریم کورٹ کے جج جسٹس مظاہر علی نقوی نے استعفی دے دیا

سپریم کورٹ کے جج جسٹس مظاہر علی نقوی نے استعفیٰ دے دیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سپریم کورٹ کے…

3 weeks ago

بھارتی گلوکارہ شریاگھوشال پاکستانی سنگر علی ظفر کی فین ہیں، خود اعتراف کر لیا

بھارتی گلوکارہ شریاگھوشال پاکستانی سنگر علی ظفر کی فین ہیں،  انہوں نے خود اعتراف کر لیا کہ وہ علی ظفر…

3 weeks ago