واشنگٹن(ویب ڈیسک) امریکی محکمہ دفاع نے کہا ہے کہ چین نے بھارت کی ریاست اروناچل پردیش میں ایک متنازعہ علاقے میں تقریباً 100 گھروں پر مشتمل ایک بڑا گاؤں بنالیا ہے۔
امریکی کانگریس کے سامنے پیش کی گئی چین کی فوجی ترقی پر اپنی سالانہ رپورٹ میں، محکمہ نے کہا کہ چین کی پیپلز لبریشن آرمی کی طرف سے بنیادی ڈھانچے کی تعمیرکی اس طرح کی کوششیں بھارت کے لیے تشویش کا باعث ہیں۔
اطلاعات کے مطابق نیا گاؤں گزشتہ سال تساری ندی کے کنارے قائم کیا گیا تھا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سرحدی تنازعات کو حل کرنے کے لیے دونوں ممالک کے درمیان بات چیت میں زیادہ پیش رفت نہیں ہوئی ہے کیونکہ چین نے بھارت پرایل اے سی کے قریب غیر قانونی تعمیرات کا اعلان الزام لگایا ہے۔
امریکی محکمہ دفاع کی رپورٹ نے چین کو سرحد پر تصادم کے سلسلے کا ذمہ دار ٹھہرایا ، جو 45 سالوں میں دیکھنے میں آنے والی بدترین جھڑپوں میں سے ایک تھی۔ اس جھڑپ میں کم از کم 20 ہندوستانی فوجی اور چینی فوج کے ایک نامعلوم تعداد میں فوجی مارے گئے۔ چین میں سینٹرل ملٹری کمیشن نے فروری 2021 میں پی ایل اے کے چار فوجیوں کی ہلاکت قبول کی تھی۔
اکنامک ٹائمز کے مطابق، چینی فوج نے 2020 سے اروناچل پردیش میں ایل اے سی کے ساتھ ساتھ سرگرمیاں تیز کر دی تھیں۔ میگیتون شہر کے قریب دریائے تساری کے کنارے رہائشی عمارتیں، سڑکیں اور مواصلاتی سہولیات قائم کی گئی ہیں۔
بھارت کی مشرقی فوج کی کمان کے سربراہ، لیفٹیننٹ جنرل منوج پانڈے نے گزشتہ ماہ صحافیوں کو بتایا تھا کہ یہ سرحدی دیہات “دوہری استعمال” کے مقاصد کی تکمیل کرتے ہیں اور ان کا استعمال فوجیوں کی جگہ کے لیے بھی کیا جا سکتا ہے۔
کاغذات نامزدگی مسترد ہونے پر صنم جاوید سمیت دوسرے کارکنوں نے بھی فیصلہ ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا۔تفصیلات کے…
پاکستان میں بے روزگاری عروج پر ہے۔ ایسے میں فری لانسنگ کا رجحان تیزی اختیار کر گیا، خاص کر کورونا…
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان اڈیالہ جیل میں قید ہیں جہاں ان کے خلاف مقدمات…
زراعت کا ملکی معیشت میں اہم کردار ہے۔ زراعت کا تعلق کسان سے ہے۔ اگر کسان خوشحال ہو گا تو…
سپریم کورٹ کے جج جسٹس مظاہر علی نقوی نے استعفیٰ دے دیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سپریم کورٹ کے…
بھارتی گلوکارہ شریاگھوشال پاکستانی سنگر علی ظفر کی فین ہیں، انہوں نے خود اعتراف کر لیا کہ وہ علی ظفر…