16 برس فرانس کے ائیرپورٹ میں رہنے رہنے والے ایرانی شخص کی کہانی

مہران کریمی ناصری، جو سر الفریڈ مہران کے نام سے بھی مشہور ہیں، دنیا بھر میں “دی ٹرمینل مین” کے نام سے پہچانے جاتے ہیں۔ یہ  عجیب کہانی ایک ایرانی پناہ گزین کی ہے جو کہ  حیرت انگیز طور پر 18 سال تک ایک ہوائی اڈے پر قید رہا، یہ سب اس کے سفر کے دوران پاسپورٹ اور اہم دستاویزات کے گم ہونے کی وجہ سے ہوا۔

مہران کریمی ایران کے رہنے والے تھے اور اپنے ملک سے نکالے جانے کے بعد انہوں نے فرانس میں پناہ لینے کا فیصلہ کیا لیکن فرانس آتے ہوئے جہاز اور ائیرپورٹ  پر کہین ان کے کاغذات اور پاسپورٹ گم ہو گیا۔ پاسپورٹ یا شناخت کے کسی ڈاکومنٹ کے بغیر پھنسے ہوئے مہران، فرانس کے چارلس ڈی گال ہوائی اڈے پر ٹرمینل 1 کی حدود سے باہر نکلنے سے قاصر تھے۔ 26 اگست 1988 سے جولائی 2006 تک انہوں نے اس ایئرپورٹ کے ٹرمینل 1کو اپنا گھر کہا جہاں وہ نہ صرف رہائش پذیر رہے بلکہ پڑھائی بھی کرتے رہے اور ایئرپورٹ کے عملے سے انکی دوستی بھی ہوگئی۔

کاغذات نہ ہونے کی وجہ سے انہیں ائیرپورٹ سے فرانس کے اندر داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جا سکتی تھی، اسی طرح اپنے ملک سے نکالے جانے کی وجہ سے انہیں نیا پاسپورٹ بھی نہیں مل سکتا تھا۔ حکومت کی جانب سے مہران کریمی ناصری کو فرانسیسی ہوائی اڈے سے مختلف مقام پر منتقل کرنے کی متعدد کوششوں کے باوجود یہ کوششیں ناکام ثابت ہوئیں کیونکہ قانون اس کی اجازت نہیں دیتا تھا۔ مہران  کی خواہش تھی کہ وہ برطانوی شہریت حاصل کر کے اپنے وطن ایران سے بہت دور ایک نئی زندگی شروع کرسکتے۔

مہران کریمی ناصری کے ڈاکومنٹس گم گئے جس کی وجہ سے وہ 16 سال تک ائیرپورٹ پر پھنسے رہے

لیکن ان کی یہ خواہش پوری نہ ہو سکی اور انہوں نے زندگی کے 18 برس ائیرپورٹ کے ایک ٹرمینل پر گزار دیے۔ یہاں رہتے ہوئے انہوں نے انگریزی لکھنا پڑنا سیکھی اور 2004 میں ان کی آٹو بائیوگرافی “دی ٹرمینل مین ” شائع ہوئی، جو کہ دنیا بھر میں مشہور ہو گئی۔ ائیرپورٹ پر آنے والے لوگ ان کو بڑے تجسس سے دیکھا کرتے تھے۔ وہ دنیا بھر کے لوگوں کیلئے ایک عجیب و غریب سلیبرٹی بن گئے تھے۔ 2006 میں انکی صحت بگڑنے پر انہیں ہسپتال منتقل کیا گیا اور 16 برس ٹریمنل پر رہنے کے بعد انہوں نے فرانس کی فضاء میں سانس لیا لیکن وہ جانبر نہ ہوسکے اور دنیا سے کوچ کر گئے۔

مہران کریمی ناصری کی کہانی ہمت اور مستقل مزاجی کی مثال ہے۔ انہوں نے زندگی کے 16 برس ایک ٹرمینل پر گزار دیے اور بغیر کسی نوکری کے یا بھیک مانگے انہوں نے 16 سال تک اپنے آپ کو خوراک کپڑے وغیرہ مہیا کیے اور زندہ رہے۔ اس حوالے سے ایک فلم بھی بنائی گئی ہے جسکا نام “دی ٹرمینل” ہے۔ اس فلم میں ٹام ہینکس نے مرکزی کردار ادا کیا ہے جو کہ کئی برس تک ائیرپورٹ پر پھنسے رہتا ہے لیکن فلم میں کہانی ذرا مختلف ہے، فلم میں یہ کردار آخرکار ایک روز ملک میں داخل ہونے میں کامیاب ہو جاتا ہے۔

usman usman

Recent Posts

صنم جاوید اور شاہ محمود نے کاٖغذات نامزدگی مسترد ہونے کا فیصلہ چیلنج کر دیا

کاغذات نامزدگی مسترد ہونے پر صنم جاوید سمیت دوسرے کارکنوں نے بھی فیصلہ ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا۔تفصیلات کے…

3 weeks ago

فری لانسرز کو نگران حکومت کی جانب سے بڑی سہولت فراہم کر دی گئی

پاکستان میں بے روزگاری عروج پر ہے۔ ایسے میں فری لانسنگ کا رجحان تیزی اختیار کر گیا، خاص کر کورونا…

3 weeks ago

عمران خان سماعت کے دوران آبدیدہ ہو گئے

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان اڈیالہ جیل میں قید ہیں جہاں ان کے خلاف مقدمات…

3 weeks ago

حکومت کی جانب سے کسانوں کو بڑی سہولت ملے گی

زراعت کا ملکی معیشت میں اہم کردار ہے۔ زراعت کا تعلق کسان سے ہے۔ اگر کسان خوشحال ہو گا تو…

3 weeks ago

سپریم کورٹ کے جج جسٹس مظاہر علی نقوی نے استعفی دے دیا

سپریم کورٹ کے جج جسٹس مظاہر علی نقوی نے استعفیٰ دے دیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سپریم کورٹ کے…

3 weeks ago

بھارتی گلوکارہ شریاگھوشال پاکستانی سنگر علی ظفر کی فین ہیں، خود اعتراف کر لیا

بھارتی گلوکارہ شریاگھوشال پاکستانی سنگر علی ظفر کی فین ہیں،  انہوں نے خود اعتراف کر لیا کہ وہ علی ظفر…

3 weeks ago